جناب احمد ابن اسحاق ہمارے دسویں اور گیارہویں امام کے جلیل القدر، معتبر اور ثقہ صحابی تھے۔ انہوں نے اس روایت کو اپنے موالا و سردار حضرت امام علی نقی علیہ السلام سے نقل کیا ہے ۔ حضرت نے اُن سے فرمایا کہ یہ دن (یعنی ۹؍ربیع الاوّل)عید کا دن ہے اور ہم اہلِ بیت علیہم السلام کے نزدیک یہ عید تمام عیدوں سے افضل ہے۔
اس دن کی خاصیت یہ ہے کہ اس دن خدا نے اُسے ہلاک کیا جس نے آلِ محمد علیہم السلام پر ظلم کی بنیاد رکھی۔ یہ دن اُس کی موت کا دن ہے جس نے سب سے پہلے اہلِ بیت علیہم السلام پر ظلم ڈھایا۔ جو ہر شر کا بانی ہے۔ آج کے دن اسی کی رحلت کی وجہ سے خاندان عصمت و طہارت میں خوشی منائی جاتی ہے۔ احادیث و روایات میں اس دن کی فضیلت بہت زیادہ تفصیل سے نقل ہوئی ہے۔ اِن تمام روایتوں میں سب سے اہم اور تفصیلی روایت صحابیِٔ رسول جناب حذیفہ بن یمانی سے مروی ہے۔ دیگر فضیلتوں میں ایک خاص فضیلت جو جناب حذیفہ کو حاصل تھی وہ یہ کہ آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہٖ اپنے کچھ خاص اسرار بھی بتائے تھے۔ یہ روایت کتاب بحارالانوار جلد ۳۱؍میں علامہ مجلسی رحمۃ اللہ علیہ نے نقل کی ہے۔ اس روایت کی سند انھوں نے جناب علی ابن طاؤس رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب زوائد الفوائد اور شیخ حسن بن سلیمان کی کتاب المحتضر سے پیش کی ہے۔ اس مختصر مقالہ میں اُن تمام فضیلت کا ذکر کرنا محال ہے اس لئے ہم صرف اس میں کچھ باتوں کا ہی ذکر کریں گے۔
….”انیّ قد اُ مرت ملاءکتی فی سبع سماواتی لِشیعتکم ومحبیکم ان یتعیدوا فی ھذا الیوم الذی اقبضہ الیّ “………
…..(اے میرے حبیب)میں نے اپنے آسمان میں بسنے والے تمام ملائکہ کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ اِ س دن کو تمہارے شیعوں اور تمہارے چاہنے والوں کی عید بنا دیں کہ اِ س دن میں نے اُس ظالم کی روح قبض کی ہے……۔ اس دن آسمانوں میں جشن کا منظر ہوتا ہے اور عرش و کرسی کو سجایا جاتا ہے۔ اس دن خدا خاص طور پر ملائکہ کوحکم دیتا ہے کہ شیعیان اہلِ بیت علیہم السلام اور محبان آلِ محمد علیہم السلام کے لئے استغفار کریں۔ نہ صرف یہ بلکہ خدا شیعوں پر اس قدر مہربان ہوتا ہے کہ اُن پر مؤکّل کردہ فرشتوں (کرام الکاتبین)کو حکم دیتا ہے کہ اِن کے گناہوں کو درج نہ کریں اور یہ سلسلہ تین روز تک جاری رہتا ہے۔ ہر چاہنے والا جو اپنے اہل وعیال کے ساتھ اس دِن کو بطور عید مناتا ہے اور اپنا مال خرچ کرتا ہے تو خدا اس شیعہ کے مال و اسباب میں وسعت پیدا کرتا ہے۔ اِس دن کی برکت میں ایک یہ بھی ہے کہ اللہ ہر ساعت میں ہزار ہا محبّان آلِ محمد علیہم السلام کو آتش جہنم سے آزاد کرتا ہے۔
حذیفہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہٖ کو اپنے خانوادہ کے ساتھ اس حالت میں بیٹھے دیکھا کہ آپ تمام پنجتن خوش اور مسرور تھے۔ دریافت کرنے پر آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہٖ نے خبر دی کہ یہ وہ دن ہے(یعنی ۹؍ ربیع الاوّل)کہ جس دن اللہ حسنین علیہما السلام کے چاہنے والوں کے اعمال کو قبول کرتا ہے۔ یہ وہ دن ہے جس دن اللہ نے جناب زہرا سلام اللہ علیہا کی اس بددعا کو قبول کیا جو معصومہ سلام اللہ علیہا نے اپنے قاتل کے لئے کیا تھا۔ یہ وہ دن ہے کہ جس دن اس امت کا فرعون ہلاک ہو گا وہ ظالم کے جس نے سب سے پہلے آلِ محمد علیہم السلام پر ظلم کیا اور اُن کے حق کو غصب کیا۔ اس دن وہ منافق مارا جائے گا جس نے کتاب خدا میں تحریف کیا، رسول صلی اللہ علیہ و آلہٖ و سلم کی سنت کو بدل دیا۔ رسول صلی اللہ علیہ و آلہٖ و سلم کی وراثت کوناحق نگل گیا اور آلِ رسول علیہم السلام کو اپنے حق سے محروم کرے گا۔ رسول صلی اللہ علیہ و آلہٖ و سلم اور اُن کے وصی کی باتوں کو جھٹلائے گا اور اُمّت کو ہمیشہ کے لئے گمراہی کے راستے پر گامزن کر دے گا۔
جب یہ واقعہ رونما ہوا جس کی خوش خبری رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہٖ نے حذیفہ کو دی تھی تو حذیفہ نے بارگاہ امیر المومنین علیہ السلام میں حاضر ہو کر مبارک باد پیش کی اور قول رسول صلی اللہ علیہ و آلہٖ و سلم کا ذکر کیا۔ اس پر حضرت امیرالمومنین علیہ السلام نے تصدیق کیا اور فرمایا کہ اللہ نے یقیناً اس دن کو آلِ رسول علیہم السلام کے لئے آنکھوں کی ٹھنڈک بنایا ہے۔ ہمارے نزدیک اس دن کے بہتّر نام ہیں۔ حذیفہ کی گذارش پر آپ علیہ السلام نے اُن ناموں کو بیان فرمایا۔ اُن میں کچھ نام یہ ہیں:
یوم عیداللہ اکبر | سب سے بڑی عید کا دن |
یوم الغدیر الثانی | دوسری عید غدیر |
یوم الاستراحۃ | خوشی کا دن |
یوم تنفیس الکربہ | تکلیفوں کے خاتمے کا دن |
یوم رفع القلم | جس دن قلم اُٹھا لیا جائے |
یوم الرضاء | اللہ کے راضی ہونے کا دن |
یوم عید اھل البیت | اہلِ بیت علیہم السلام کی عید کا دن |
یوم یستجاب فیہ الدعاء | دعاء قبول ہونے کا دن |
آخر میں بارگاہِ یزدی میں دعا ہے کہ خدا ہمیں توفیق دے کہ ہم اہلِ بیت علیہم السلام کے حقیقی چاہنے والوں کی طرح اُن کی خوشی میں خوش ہوں اور اُن کے غم میں غمگین ہوں۔ پروردگار ہمارے دلوں میں آلِ محمد علیہم السلام کی محبت کو بھر دے اور ان کے دشمنوں کی نفرت کو بھی اتنا ہی شدید بنا دے۔
بخش هفتم: عزاداری در اہل سنت گریہ و اشک اهل سنت کے علماء کی نظر…
بخش پنجم: امام حسین کی عزاداری معصومین کی سیرعت میں الف:کربلا واقع ہونے سے بہت…
بخش چهارم: سنت نبوی میں امام حسین علیہ السلام کی عزاداری رسول اللہ صلی اللہ…
بخش سوم: مقام گریہ اور آنسو، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت…
دوسرا حصہ: قرآن اور پیغمبروں کی نظر میں رونے اور آنسوؤں کی اہمیت 1 ـ…
مقدمہ: یہ بات واضح ہے کہ عزاداری اور خوشی منانا ایک فطری امر ہے جو…