اہل تسنّن کی معتبر کتابوں میں رسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی یہ روایت نقل ہوئ ہے کہ “میرے اصحاب کی مثال ستاروں کی سی ہے جس صحابی کی چاہو پیروی کرو ہدایت پا جاءوگے۔”
مگر۔۔۔اہل تسنّن اپنے عقیدہ میں اشعری ہیں یا معتزلی ہیں جن کے بانی صحابی نہ تھے ۔ فقہ میں وہ چار میں سے کسی ایک امام کی پیروی کرتے ہیں جو رسولؐ الله کی رحلت کے سو سال بعد پیدا ہوے۔ ان میں سے کسی کا سلسلہ بھی کسی صحابی سے نہیں ملتا۔ تو پھر یہ کس طرح دعوٰی کرسکتے ہیں کہ وہ رسولؐ کی اس حدیث پر عمل کر کے ہدایت پائنگے؟؟؟