زیارت عاشورہ میں ہم عاشور کے دن کو تمام اہل آسمان اور اہل زمین کے لیے ‘ عظیم مصیبت والا دن ‘ پڑھتے ہیں اس روز فرزند فاطمہؑ، امام حسینؑ کو بے دردی سے شہید کیا گیا, ان کے اموال و اسباب لوٹ لیے گئے۔ ان کے اہل حرم کو قیدی بناکر شہر بہ شہر،دیار بہ دیار پھرایا گیا۔
محرم الحرام کی دس تاریخ سنہ ٦١ ہجری کو سیدالشہداءؑ، نواسئہ رسولؐ نے اپنا سب کچھ راہ خدا میں قربان کردیا۔ یقینًا ان کی شہادت اہل اسلام کے لیے بھی ایک عظیم مصیبت ہے۔ ان کا یہ حق ہے کہ ان پر تمام خلقِ خدا گریہ کرے ، مگر افسوس ان کے قاتل، بنی امیہ، بجائے یہ کہ اپنی خطا پر نادم ہوتے ، انھوں نے سقیفائ مسلمانوں کے لیے اس مصیبت والے دن کو برکت والا دن قرار دیا ہے۔ زیارت عاشورہ میں ہم پڑھتے ہیں ،’ان ھذا یوم تبرکت بہ بنو امیّة و ابن آکلة الاکباد….’یقینًا بنی امیہ اور (جناب حمزہ کا) جگر کھانے والی کی اولاد نے اپنے لیے اس دن کو برکت کا دن قرار دیا ہے….’ صرف بنی امیہ ہی نہیں ، بہت سے کلمہ پڑھنے والے مسلمان بھی روز عاشورہ کو برکت والا دن قرار دیتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ مسلمانوں کا یہ گروہ بنی امیہ کا ہی حاشیہ بردار ہے۔
عبد الله بن فضل الھاشمی کہتے ہیں: “میں نے امام جعفر صادقؑ سے سوال کیا،”یا بن رسول الله (ص) ایسا کیوں ہے کہ عامہ (سقیفائ مسلمان) روز عاشورہ کو روزِ برکت مانتے ہیں؟ حضرتؑ نے گریہ کرتے ہوئے جواب دیا: “جس وقت امام حسینؑ شہید ہوئے ، اہل شام نے یزید کی خوشنودی اور قربت حاصل کرنے کے لیے یزید (لعنت اللہ) کے فائدے کی حدیثیں گڑھیں اور اس کام کے انعام کی صورت میں اس سے (اموال کی صورت میں) بہت سے انعامات حاصل کیے۔ ان من گھڑت روایات میں ایک یہ بھی ہے , جس میں روز عاشورہ کو بابرکت قرار دیا گیا ہے،تاکہ لوگ اس دن گریہ و زاری کرنے اور محزون و مغموم ہونے کی بجائے جشن و سرور اور خوشی منائیں۔ اس طرح لوگ اس دن کو بابرکت سمجھنے لگے۔ ہمارے اور ان کے درمیان کے معاملات کا فیصلہ خود خدا کرے گا۔”
(علل الشرائع ص ٢٢۵-٢٢٧)
بنی امیہ کی یہ کوشش تھی کہ وہ مسلمانوں کو انبیاء کی منگھڑت داستانوں میں الجھا کر اپنے جرم کو چھپا لیں۔ ان کی کوشش تھی کہ اپنے دور ہی سے مسلمانوں کے لیے اس دن کو بابرکت قرار دیں تاکہ وہ شہادتِ حسینؑ کو پوری طرح سے بھلا دیں۔ شائد یہ بھی ایک سبب تھا کہ تمام ائمہ اہلبیتؑ نے بروز عاشورہ غم منایا اور اپنے شیعوں کو بھی اس دن مغموم و محزون رہنے کا حکم دیا۔
خدا ان لوگوں پر لعنت کرے ، جو روز عاشورہ کو مبارک اور خوشی کا دن قرار دیتے ہیں۔