Warning: call_user_func_array() expects parameter 1 to be a valid callback, class '' not found in /srv/users/serverpilot/apps/saqlain/public/wp-includes/class-wp-hook.php on line 308
مہر سپہرِ عزّ و شرافت ہے فاطمہ | Saqlain
Categories: مرثیہ

مہر سپہرِ عزّ و شرافت ہے فاطمہ

مہر سپہرِ عزّ و شرافت ہے فاطمہ
شرحِ کتاب عصمت و عفّت ہے فاطمہ
مفتاحِ بابِ گلشن جنت ہے فاطمہ
نورِ خدا و آیۂ رحمت ہے فاطمہ
رُتبے میں وہ زنانِ دو عالم کا فخر ہے
حوا کا افتخار ہے مریم کا فخر ہے

زہرا کو کیا خدانے دیے رتبۂ جلیل
خدمت گزار جن کے سرافیل و جبرئیل
اس سیدہ کا کوئی جہاں میں نہیں عدیل
جس کی کفیل فاطمہ اس کا خدا کفیل
ہے فوق اس کے مرتبے کو مہر و ماہ پر
لکھا ہے نامِ فاطمہ عرشِ الہ پر

اللہ رے فاطمہ کی بزرگی زہے شرف
باباملا تو فخر رسولانِ ما سلف
شوہر ملا امیرِ عرب اور شہِ نجف
اللہ نے حسین و حسن سے دیے خلف
دونوں امام خلق کے حاجت روا ہوئے
مشکل کشا کے بیٹے بھی مشکل کشاہوئے

ہاں اے زباں خموش ادب کا ہے یہ مقام
کوثر سے منہ کودھوے تو لے فاطمہ کا نام
اے دل بجز درود نہ کچھ کیجیؤ کلام
اے کلک اپنے سر کو جھکا دے بااحترام
کاغذ پہ پہلے سورۂ مریم کو دم کروں
تب فاطمہ کی عصمت و عفت رقم کروں

وہ فاطمہ کہ جو ہے سراپا خدا کا نور
پرتو ہے جس کے چہرۂ اقدس کا شمع طور
گر حُور اس کو کہئے تو ہے عقل کا قصور
اس کے قدم کی خاک ہے سرمہ برائے حُور
کس کو ملا یہ رُتبۂ اعليٰ جہان میں
بھیجی خدا نے آیۂ تطہیر شان میں

اکثر زبارکهیاپنی یہ فرماتے تھے نبی
ہے فاطمہ کو حق نے بزرگی عطاوہ کی
پیدا اگر جہاں میں نہ ہوتا مرا وصی
دنیا میں پھر بتول کا ہمسر نہ تھا کوئی
جوسمجھے حُور عقل کااس کی قصور ہے
میں سایۂ خدا ہوں وہ خالق کا نور ہے

شمس الضحيٰ علی ہیں تو بدرالدجيٰ ہے یہ
وہ جسم ہے تو جان و دلِ مصطفےٰ ہے یہ
بحرِ سخا علی گہرِ بے بہا ہے یہ
عبد خدا ہے وہ تو کنیزِ خدا ہے یہ
زاہد ہیں حق پرست ہیں خوش خُوہیں نیک ہیں
دونوں خدا کے فضل سے رُتبے میں ایک ہیں

دونوں کا ایک نورِ خدا سے ظہور ہے
ظاہر ہے ان میں رجس سے ہر ایک دُور ہے
ہیں خاصگانِ حق ادب اُن کا ضرور ہے
وہ نورِ چشم ہے تو یہ دل کا سرور ہے
ناری ہے جس نے دونوں کی خاطر ملول کی
اُن کی خوشی خوشی ہے خدا اور رسول کی

حقا کہ فاطمہ کے فضائل ہیں بے شمار
دوزخ پہ اور خُلد پہ اُس کا ہے اختیار
لکھا ہے ہوگا عرصۂ محشر جو آشکار
اُس روز ہوگی نور کے ناقے پہ وہ سوار
تابندہ ہوں گے لعل و زبرجد زمام میں
حوریں جلومیں ہوں گی ملک اہتمام میں

ہووےگا حکم حق سے شفاعت کا سر پہ تاج
قیمت نہ جس کی ہوسکے کونین کا خراج
ہوئے گی اس سے سب کو شفاعت کی احتیاج
غُل ہوگا دیکھیو مرتبۂ فاطمہ کو آج.

Short URL : https://saqlain.org/so/iobf
saqlain

Share
Published by
saqlain

Recent Posts