ہارون رشید بنی عباس کا ایک بادشاہ گزرا ہے۔ بنی عباس کیونکہ رسول اللہؐ کے چچا عباس کی اولاد ہیں اس لیے وہ بھی بنی ہاشم ہیں۔ مگر حکومت پر قابض ہونے کے بعد اس خاندان نے اولاد فاطمہؑ اور مزید پڑھیں
اس کیٹا گری میں 173 خبریں موجود ہیں
یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب دینا کسی بھی مسلمان کے لیے مشکل نہیں ہے۔ مگر خدا برا کرے ناصبیت کا جس نے مسلمانوں میں اہلبیت نبوی کی عظمت کو کم کرنے کی کوئ کسر نہیں چھوڑی ہے۔ مزید پڑھیں
اہل تسنن ،حضرت علیؑ کوخلفاۓ راشدین کی ترتیب کے حساب سے چوتھے مقام پر رکھتے ہیں جبکہ شیعوں کا ماننا الگ ہے۔ شیعوں کا عقیدہ ہے کہ حضرت علیؑ نبی نہیں ہیں مگر نبئ کریمؐ کی طرح تمام انبیاء سے مزید پڑھیں
امام کے لیے کمسنی اور بزرگی میں کوئ فرق نہیں ہوتا کیونکہ وہ خدائ علوم اور مرضات الٰہی کا مالک ہوتا ہے۔ امام محمد تقی (ع) کی عمر مبارک اس وقت ظاہراً آٹھ برس تھی۔ بادشاہ وقت مامون رشید خود مزید پڑھیں
یہ بات تمام مسلمان علماء جانتے ہیں کہ شیعہ حضرات مولا علیؑ ابن ابی طالبؑ کو رسولؐ اللہ کا خلیفئہ بلا فصل مانتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ سقیفہ کی حکومت کے منکر ہیں اور شیخین کو غاصبان خلافت مزید پڑھیں
جناب ابوطالبؑ کے مشرک ہونے کے جو ناقص دلائل پیش کیے جاتے ہیں ان میں سرِ فہرست یہ حدیث ہے جس کو ‘حدیث ضَحضاح’ کے نام سے مشہور کیا گیا ہے۔ اصطلاحی معنوں میں ‘ضَحضاح’ جہنم کا وہ مقام ہے جو سب سے اوپر ہے اور جہاں پر سب سے کم درجے کا عذاب ہوگا۔ اس روایت کو بنی امیہ کے نمک خوار مغیرہ بن شعبہ نے رسولؐ اللہ کے چچا عباس بن عبد المطلب سے نقل کیا ہے۔ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ اس روایت کو بخاری اور مسلم دونوں نے اپنے اپنے طریقوں سے نقل کیا ہے۔ اس کے جملے کچھ اس طرح ہیں-
250 القاب ( 1 ) علي سيد المسلمين ( 2 ) علي إمام المتقين ( 3 ) علي قائد الغر المحجلين ( 4 ) علي يعسوب المؤمنين ( 5 ) علي ولي المتقين ( 6 ) علي يعسوب الدين ( مزید پڑھیں
آغازِ اسلام سرزمینِ مکہ سے ہوا۔ مکہ، خدا کے نزدیک ایک بہت ہی محترم اور مبارک سرزمین ہے۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں ‘اوّلِ بیت’ خانہ کعبہ ہے، ‘مقام ابراہیم’ اور دیگر ‘شعائر اللہ’ موجود ہیں۔ اس شہر کی عظمت مزید پڑھیں
بعض اہل تسنن افراد اس بات پر اعتراض کرتے ہیں کہ شیعہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کے بارہویں امام ٢۵۵ ہجری سے یعنی ١٠٠٠ سال سے زیادہ مدت سے زندہ ہیں اور غیبت میں ہیں۔ وہ لوگ ان مزید پڑھیں
لغوی معنوں میں ‘صدیق’ ہمیشہ سچ بولنے والے کو کہا جاتا ہے، یعنی جس کے منہ سے صرف سچ ہی نکلے اور جس نے کبھی جھوٹ نہ بولا ہو. صداقت ایک اچھی صفت ہے۔ اسلام، بلکہ تمام ادیانِ عالم اپنے ماننے والوں سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ سچ بولیں اور ہمیشہ سچائ کا ساتھ دیں۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ دنیا میں زیادہ تر پریشانیوں اور مصیبتوں کی جڑ سچ نہ بولنا ہے۔ اسلام نے بھی اپنے ماننے والوں کو سچا ہونے، سچّائ کا ساتھ دینے اور سچّوں کے ساتھ ہونے (کونوا مع الصادقین) کی ترغیب دی ہے۔ اس کے علاوہ ‘صدیق’ ہونا خدا کے نزدیک ایک بلند مقام بھی رکھتا ہے۔ یہی سبب ہے کہ قرآن نے بعض انبیاء کو ‘صدیق’ لقب سے یاد کیا ہے.