اہل تسنّن کی معتبر کتابوں میں رسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی یہ روایت نقل ہوئ ہے کہ “میرے اصحاب کی مثال ستاروں کی سی ہے جس صحابی کی چاہو پیروی کرو ہدایت پا جاءوگے۔”
مگر۔۔۔اہل تسنّن اپنے عقیدہ میں اشعری ہیں یا معتزلی ہیں جن کے بانی صحابی نہ تھے ۔ فقہ میں وہ چار میں سے کسی ایک امام کی پیروی کرتے ہیں جو رسولؐ الله کی رحلت کے سو سال بعد پیدا ہوے۔ ان میں سے کسی کا سلسلہ بھی کسی صحابی سے نہیں ملتا۔ تو پھر یہ کس طرح دعوٰی کرسکتے ہیں کہ وہ رسولؐ کی اس حدیث پر عمل کر کے ہدایت پائنگے؟؟؟
الف۔ صدر اسلام میں عربوں کے درمیان ((عمر)) مشہور اور رائج ناموں میں سے تھا…
کیوں شیعوں کو کچھ سال پہلے تک دختر رسول کی خلیفہ کے ہاتھوں شہادت کے…
الف۔ کیا بنی ہاشم اور بہت سے وہ لوگ کہ جنہوں نے سقیفہ اور اس…
الف۔ امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام نے اپنے مناظرہ میں جو کہ عمرو بن عثمان…
چوتھے اعتراض کا جواب الف۔ کیا حضرت علی ابن ابی طالبؑ کی زندگی اور تاریخ…
تیسرے اعتراض کا جواب: خلفاء سے دوستی کا دعویٰ بالکل غلط ہے۔حضرت علیؑ کا ابو…