کیوں شیعوں کو کچھ سال پہلے تک دختر رسول کی خلیفہ کے ہاتھوں شہادت کے سلسلہ میں کوئی خبر نہیں تھی اور اب اس واقعہ کی طرف متوجہ ہوگئے اور عزاداری برپا کرنے لگے؟
الف۔ دور حاضر میں ایران کے بعض شہروں میں ختم بخاری کی تقریب منقعد ہونے لگی ہے جب کہ پہلے ان کے یہاں اس قسم کی کوئی تقریب منعقد نہیں ہوتی تھی۔ پھر کیوں اب ان لوگوں کو اس قسم کی تقریبات منعقد کرنا یاد آنے لگا؟
ب۔ جماع وداع اور جھاد نکاح کا رواج سلفیوں کے یہاں پہلے نہیں تھا لیکن اب ہو گیا ہے کیوں اب ان کو ان احکام کو بجا لانے کی یاد آئی؟
ت۔ اسلامی ممالک کی تخریب کاری اور ان پر سختی اور اپنے آپ کو مسلمان کہنے والوں کے ہاتھوں مسلمانوں کا قتل عام، یہودیوں کا دفاع اور ان کو پناہ اور امان دینا پہلے نہیں تھا لیکن دور حاضر میں بعض نام نہاد اسلامی ممالک اور اپنے آپ کو مسلمان کہنے والوں کے توسط سے سارے اعمال وجود میں آگئے ہیں۔
ث۔ اگر شیعوں کی تاریخی اور روائی کتابوں کی طرف مراجعہ کیا جائے تو اس بات کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے کہ شیعیان و موالیان اہلبیت علیہم السلام تاریخ کے کسی بھی دور اور زمانہ میں واقعہ سقیفہ، حضرت علیؑ کے تسلیم شدہ حق کے غصب ہونے، فاطمہؐ زہرا کے گھر پر وحشیانہ ہجوم اور آتنگوادی حملہ، ان کے دروازہ کو آگ لگانے اور دختر نبیؐ پر طمانچہ کو بھولے نہیں ہیں۔ ہاں اگر تاریخ کے کسی دور میں عزاداری اور مجالس کے برپا کرنے میں کوئی کمی ہوئی تو صرف اس لئے کہ اموی اور مروانی حکام اور بادشاہوں نے اس کی مخالفت کی اور پابندیاں لگائیں جب کہ یہ اپنے آپ کو اسلام و اہلبیت علیہم السلام کا وفادار اور چاہنے والا کہتے تھے۔
اَللّٰہُمَّ عَجّلْ لِّوَلِیِّکَ الْفَرَج وَاجْعَلْنَا مِنْ اَنْصارِہٖ وَ خُدَّامِہٖ